وفات النبی پر کتاب

مکمل کتاب لٹریچر/ کتب ابو شہریار میں ملاحظہ کریں

فہرست

مبحث الاول :  واقعات و کلام

مرض وفات  النبی

واقعہ قرطاس

دوا  پلانے والا واقعہ

رسول الله صلی الله علیہ وسلم سے منسوب وصیتیں

وفات اور آخری کلام

مبحث الثانی:  وفات   النبی پر  اجماع ، جنازہ ، تدفین

ابوبکر رضی الله عنہ کی تقریر اور اجماع صحابہ

نماز جنازہ؟

تدفین اور چادر کا ڈالا جانا

کیا  انبیاء وہاں دفن ہوتے ہیں جہاں وفات ہوتی ہے ؟

اہل تشیع  کی متفرق آراء

چادر کا ڈالا جانا

حجرہ عائشہ رضی الله عنہا میں تین چاند والی ضعیف روایت

عائشہ رضی الله عنہا کا ماتم کرنا اور قرآن کی آیات کا بکری کا کھا جانا

تبرکات سے نفع لینا

مبحث الثالث: حیات الانبیاء  فی القبر کا مسئلہ

رسول الله  صلی الله علیہ وسلم   کی قبر  مطہر  جنت کا باغ ہے؟

رسول الله  صلی الله علیہ وسلم    کی روح کا قبر میں واپس آنا یا   حیات النبی فی القبر کا  عقیدہ

رسول الله  صلی الله علیہ وسلم      پر امت کا عمل پیش ہونے کا عقیدہ

انبیاء کے اجسام کا باقی رہنے کا عقیدہ

تمام  انبیاء علیھم  السلام  کا اپنی  قبروں  میں نماز پڑھنا

الله کا نبی زندہ ہے اس کو رزق دیا جاتا ہے

موسی علیہ السلام  کے لئے قبر میں نماز پڑھتے رہنے کا عقیدہ

بعد وفات انبیاء کا    حج کرنا   اور بیداری میں امتیوں سے ملاقات کرنا

عیسیٰ علیہ السلام کی قبر النبی پر آمد اور شریعت کی تعلیم حاصل کرنا

رسول الله صلی الله علیہ وسلم  پر ازواج مطہرات پیش ہونے کا عقیدہ

عائشہ رضی الله عنہا کا عقیدہ

واقعہ حرہ میں قبر النبی سے اذان کی آواز آنا

علماء کا رسول الله صلی الله علیہ وسلم   کے جسد مطہر کا عرش عظیم سے   تقابل کرنا

حیات برزخی کی ایجاد

مبحث الرابع: قبر نبوی پر تعمیرات کا شرعی پہلو

اے الله میری قبر کو بت نہ   بننے  دیجئے گا

 گنبد کی تعمیر اور اس کا مقصد اور اس پر اختلاف امت

حجرہ عائشہ( رضی الله عنہا ) کو مزار کہنے کا رواج

قبور انبیاء پر مسجدوں کی تعمیر

زیارت قبور پر روایات

قبر نبوی کے حوالے سے غلط عقائد و اعمال

خاتمہ

پیش لفظ

قرآن ایک مسلمان کے لئے عقائد کی اساس ہے – کتاب الله  میں وہ تمام عقائد موجود ہیں جو اخروی فلاح کے لئے ضروری ہیں-  الله تعالی نے خبر دی ہے کہ صرف اس   كي  ذات ابدی ہے ،   جو الاول ہے اور الحیی القیوم   ہے –  انبیاء  علیہم السلام اس دنیا میں پیدا ہوئے ان کو الله نے اپنی دعوت کے لئے منتخب کیا    اور جب وہ اس    كام کو پورا کر گئے تو وہ بھی  موت سے ہمکنار ہوئے –

یہ کتاب مختلف  مباحث  پر مشتمل ہے چونکہ تمام کا تعلق حیات الانبیاء فی القبر سے ہے اس لئے اس کتاب کا نام وفات النبی رکھا گیا ہے جس میں مرض وفات کے  واقعات کا بھی    تذکرہ ہے اور تدفین نبوی صلی الله علیہ وسلم کا بھی-

فرقے سمجھتے ہیں  کہ  الله تعالی  نے جب فرمایا کہ شہید زندہ ہیں ان کو مردہ مت کہو تو اس سے مراد ان کی قبر میں زندگی ہے جبکہ اس کی کوئی دلیل ان کے پاس  نہیں – ایسا ممکن نہیں کیونکہ     حدیث  نبوی  میں ہے کہ  شہید  چاہتا ہے کہ اس کو واپس   دنیا میں  بھیجا  جائے تاکہ وہ پھر جہاد کرے   لیکن  الله اپنی سنت کو نہیں بدلتا ،ان کو اس دنیا میں نہیں لوٹایا جاتا –  فرقے پہلے شہید کو زندہ کرتے ہیں پھر   کہتے ہیں رسول الله صلی الله علیہ وسلم کا درجہ  شہید سے بلند ہے لہذا وہ  بھی زندہ   ہیں – یہ ان کی قیاسی  دلیل ہے جس کا رد ابو بکر رضی الله عنہ نے اپنی تقریر میں یہ کہہ کر کر دیا کہ محمد کو موت آ چکی-   فرقوں کے نزدیک انبیاء کے لئے موت کا لفظ ادا کرنا ان کی توہین ہے –  ان کا یہ فتوی سب سے پہلے   ابو بکر رضی الله عنہ پر  لگتا ہے-

   اسلامی فرقوں کا  عقیدہ ہے کہ  نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی تھی آپ کو دفن کیا گیا اور آپ کی قبر مدینہ منورہ میں ہے ۔ لیکن  ان کا آپس کا جزوی اختلاف اس پر ہے کہ  بعد از وفات آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کا جسم قبر میں  میت یا مردہ نہیں ہے  بلکہ اللہ نے آپ کو حیات عطا فرما دی ہے ۔    اس کی صریح دلیل ان کے نزدیک    اعادہ روح  النبی والی روایت    ہے جو ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے منسوب ہے کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا  جب کوئی سلام کہتا ہے تو روح النبی   جسم میں لوٹ آتی ہے یہاں تک کہ نبی صلی الله علیہ وسلم سلام کا جواب دیتے ہیں  – یہ   روایت  دور عباسی میں مشہور ہوئی ہے   اور  یہ واحد روایت ہے جس میں صریحا روح واپس آنے کا ذکر ہے

 دیو بندی کہتے ہیں کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم  کی روح  جسم میں سے نہیں نکلی بلکہ قلب  میں سمٹ گئی –   رسول الله صلی الله علیہ وسلم    اپنی قبر میں حیات سے متصف ہیں   اور نماز پڑھتے ہیں – نماز وہی قبول ہوتی ہے جس میں اذان ہو لہذا یہ کہتے ہیں کہ نبی صلی الله علیہ وسلم  قبر میں ہی اذان دیتے ہیں پھر نماز پڑھتے ہیں –   خیال رہے کہ ان کے نزدیک  نماز پڑھنے کا مطلب ہے کہ قیام  و رکوع  و سجدہ و قعدہ    یعنی مکمل نماز جو  ایک صحت یاب مسلم پڑھتا ہے

بریلوی  کہتے ہیں   کہ رسول الله صلی الله علیہ وسلم    اپنی قبر میں حیات سے متصف ہیں  ان کی ازواج   بھی زندہ ہیں اور ان سب کی قبر میں ملاقات ہوتی ہے –   اور قبر میں    آپ   صلی الله علیہ وسلم  کو رزق دیا جاتا ہے- آپ   صلی الله علیہ وسلم قبر میں نماز بھی پڑھتے ہیں

اہل حدیث کہتے ہیں   رسول الله صلی الله علیہ وسلم    اپنی قبر میں حیات سے متصف ہیں   – اپ سلام کا جواب دیتے ہیں – ان میں سے بعض کہتے ہیں کہ آپ سنتے ہیں  مثلا ابن تیمیہ و ابن قیم – بعض کہتے ہیں کہ  سنتے نہیں صرف جواب دیتے ہیں مثلا البانی –  بعض  اس حوالے سے مجہول الکیفیت کا قول کہتے ہیں کہ الله کو پتا ہے  لیکن نبی قبر میں ہی زندہ ہیں  اس کیفیت کا نام انہوں نے حیات برزخی رکھا ہوا ہے –

وہابی کہتے ہیں روح جنت میں ہے لیکن  قبر میں اس کا تعلق ہوتا ہے  مثلا   بن باز  وغیرہ-  اور  بعض کہتے ہیں   روح جسم میں آتی ہے جیسے صالح المنجد  اور بعض  کہتے ہیں انبیاء آج تک حج کر رہے ہیں جیسے    المشھور حسن سلمان-

اس طرح بریلوی اور دیو بندی کہتے ہیں  کہ قبر میں  رسول الله صلی الله علیہ وسلم کی زندگی دنیا جیسی زندگی ہے اور اہل حدیث اور سلفی فرقے کہتے ہیں یہ زندگی معلوم نہیں کیسی ہے  لیکن  ان کو اس میں شک نہیں کہ روح النبی قبر میں جب چاہے  آ سکتی ہے –  اہل سنت کے ان فرقوں کے نزدیک حیات النبی فی القبر ایک اتفاقی و  اجماعی  عقیدہ  ہے    ان میں   اختلاف اعادہ روح  النبی کا ہے –

راقم کہتا ہے یہ عقیدہ ابو بکر رضی الله عنہ کا نہیں  تھا  جو آج ان فرقوں کا ہے  اور اصحاب رسول کا اجماع  وفات اور موت النبی پر ہے-

  اس کتاب میں ان فرقوں کے  علماء  اقوال جمع کیے گئے ہیں تاکہ ہم یہ جان سکیں کہ کس کا موقف قرآن کے قریب ہے- اللہ ہم کو حق کی طرف ہدایت دے بے شک انسان کو اندھیرے سے اجالنے میں لانا صرف اسی کے بس میں ہے

ابو شہریار

٢٠١٨

4 thoughts on “وفات النبی پر کتاب

    1. Islamic-Belief Post author

      امام نسائی کی کتاب میں تو صرف احادیث ہیں جو معروف ہیں ان پر کوئی تبصرہ نہیں ہے البتہ اس سے منسلک اہل حدیث عالم کی تحریر سے کافی اختلاف ہے جو فلسفیانہ باتیں اس میں لکھی ہیں ان کو قبول نہیں کیا جا سکتا کہ قبر کی حیات ایک ایسی حیات ہے جو دنیا سے الگ ہے وغیرہ وغیرہ
      راقم کہتا ہے شریعت کے احکام زندہ کے لئے ہیں مردہ کے لئے نہیں کہ مردے قبر میں نماز پڑھیں وغیرہ
      جب انسان مر گیا اس کا عمل منقطع ہوا یہ حدیث نبوی ہے

      کتاب واپس داؤن لوڈ کریں اس میں اضافہ ہوا ہے اور اس غلام مصطفی کی تحریر کو بھی پیش کیا گیا ہے

      Reply
  1. Aysha butt

    https://youtu.be/tsmsAO-S7wk
    Is pr Nabi ki barzagii hayat pr inki guftagu ap kya khty hai
    Or Nabi k pie moat ka lafz use krna na munasib hai kiya jesa inhon ne kha

    Reply
    1. Islamic-Belief Post author

      ٣٧ منٹ پر
      روح کا تعلق جسم سے ہے – نبی کو برزخی زندگی حاصل ہے
      —–
      یہ فلسفہ لوگوں نے ایجاد کیا ہے – اس کو برزخی حیات کہتے ہیں
      اس پر میری کتاب میں تبصرہ ہے
      باب حیات برزخی کی ایجاد دیکھ لیں

      Reply

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *