سماع الموتی کے دلائل

[wpdm_package id=’8839′]

شرح  صحیح   البخاري     میں  ابو الحسن   علی بن محمد بن المنصور  بن ابی قاسم  زين الدّين على بن الْمُنِير أَخُو الْعَلامَة نَاصِر الدّين  المعروف  زین بن المنیر  المتوفی ٦٩٥ ھ  نے  لکھا  کہ         اس حدیث میں  میت  انسانوں کے جوتوں کی چاپ نہیں  فرشتوں  کے جوتوں کی چاپ سنتی ہے-  ابن حجر  نے اس  کا ذکر    فتح الباری میں کیا ہے

قَالَ الزَّيْنُ بْنُ الْمُنِيرِ جَرَّدَ الْمُصَنِّفُ مَا ضَمَّنَهُ هَذِهِ التَّرْجَمَةَ لِيَجْعَلَهُ أَوَّلَ آدَابِ الدَّفْنِ مِنَ إِلْزَامِ الْوَقَارِ وَاجْتِنَابِ اللَّغَطِ وَقَرْعِ الْأَرْضِ بِشِدَّةِ الْوَطْءِ عَلَيْهَا كَمَا يَلْزَمُ ذَلِكَ مَعَ الْحَيِّ النَّائِمِ وَكَأَنَّهُ اقْتَطَعَ مَا هُوَ مِنْ سَمَاعِ الْآدَمِيِّينَ مِنْ سَمَاعِ مَا هُوَ مِنَ الْمَلَائِكَةِ

مصنف نے یہاں وقار کا ادب میں ذکر کیا ہے اور … چاپ کا کہ شدت سے زمین پر (قدم ) نہ مارا جائے  جیسا لازم آتا ہے زندہ سونے والے کے ساتھ  جیسا کہ (مصنف بخاری  یہاں )  قطع (الگ)  کر رہے ہوں  آدمیوں (کی چاپ ) کا سننا اس سننے سے جو فرشتوں کی وجہ سے ہو

امام بخاری نے باب باندھا ہے بَابُ الْمَيِّتُ يَسْمَعُ خَفْقَ النِّعَالِ  باب میت خفق نعال کو سنتی ہے جبکہ یہ الفاظ متن حدیث میں نہیں ہیں – اس پر زين الدّين على بن الْمُنِير  کا خیال ہے کہ    باب باندھنے  والے نے خفق نعال  سے  خفق کو انسانوں کے قدموں کی چاپ لیا ہے اور قرع کو فرشتوں کی چاپ  لیا ہے-   یعنی    آدمی کے قدم سے خفق  نکلتا ہے اور فرشتے کے قدم سے قرع

خفق  سے مرد  دھڑک یا دھمک  ہے-  قرع  کا مطلب   گونج  کے ساتھ   مارنا  ہے – یعنی انسانوں کے قدموں سے صرف دھمک  (خفق  )  ہو گی   لیکن  فرشتوں کے قدم  سے   زمین  پر زور  دار  گونج پیدا ہو گی  اس کو عربی میں دق  بھی  کہتے ہیں- عربی میں  قرع  کا لفظ  ہتھوڑی  سے ضرب لگانے پر بھی آتا  ہے

https://www.almaany.com/en/dict/ar-en/قَرْعَ/

اب ظاہر ہے یہ     الفاظ   کے  مفہوم  کی  تبدیلی ظاہر  کرتی ہے کہ یہ قدموں کی گونج  پیدا ہوتی ہے جو میت سنتی ہے    چونکہ  یہ اس دینا کا معاملہ نہیں ہو سکتا اس کی ایک ہی تاویل ممکن ہے کہ  دق و  ضرب     یا   زور کی آواز      عالم البرزخ میں   فرشتوں  کے اقدام  سے   بلند ہوتی ہو – میت کے دل  میں خوف پیدا ہو اور ہونے والے سوالات کے حوالے سے دہشت  طاری ہو

یہ اس عالم کا معاملہ پھر نہیں رہتا  اس کو عالم بالا  یہ عالم برزخ کی طرف  موڑا جائے گا-

       زين الدّين على بن الْمُنِير     اس طرح  صحیح بخاری و مسلم میں تطبیق  کرتے ہیں

  صحیح مسلم میں ہے

وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ الْمَيِّتَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ، إِنَّهُ لَيَسْمَعُ خَفْقَ نِعَالِهِمْ إِذَا انْصَرَفُوا»،

رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا   میت کو جب  قبر میں رکھا جاتا ہے  وہ سنتی ہے  ان کے  خفق کو  جب  وہ  اس  سے دور ہوتے ہیں

اس میں اگرچہ  فرشتوں کا ذکر نہیں ہے  اس میں خفق  کا ذکر  ہے  یعنی  اب قرع    (زور کی آواز )نہیں بلکہ  دھمک پیدا ہوتی ہے –  اس کا مفہوم ہے کہ  اب سوال جواب کے بعد  جب فرشتے واپس جاتے ہیں تو اب  خفق  پیدا  ہوتی ہے

صحیح مسلم کی روایت کے  متن میں دفن کرنے والوں کا ذکر نہیں ہے   صرف  جانے  والوں  کے   قدموں کی دھمک کا ذکر ہے  -اس طرح ان روایات میں تطبیق  ہو جاتی ہے

=========
فهرست

محکم  آیات   قرآنی. 15

فہم  سلف  یا  بطل  پرستی.. 21

فہم سلف   کی مثال. 31

احساس  میت  کے دلائل.. 35

عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ   کی وصیت.. 35

عمرو   رضی اللہ عنہ  کی وصیت  پر ایک اور نظر. 46

دیوبندی غلام رسول سعیدی کا ترجمہ اور شرح.. 51

اہل حدیث وحید الزمان کا ترجمہ… 52

اہل حدیث خواجہ محمد قاسم کا ترجمہ… 53

اہل حدیث صادق سیالکوٹی کا ترجمہ… 53

اہل حدیث ابو سعید سلفی کا ترجمہ… 54

عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کی وصیت پر تیسری نظر. 58

سیاقتہ الموت یا  سیاق الموت.. 58

تنحر یا ینحر. 59

سماع     کے دلائل.. 62

عیسیٰ علیہ السلام کی قبر پر پکار. 62

قبر پر ایک بدو کی آمد 67

میت  کا چاپ  سننا-  حدیث قرع النعال پر ایک نظر. 71

روایت  میں عربی کی غلطی پر محققین کی آراء. 77

رواة پر محدثین کی آراء. 82

روایت پر علماء کا عمل… 85

الکلام المیت   کے دلائل.. 95

سعيد بن أبي سعيد المَقْبُرِي اختلاط کا شکار تھے… 98

اب کس کی روایت سعید المقبری سے لیں؟. 101

روایت کی شرح میں اختلاف.. 106

ابو  ہریرہ  رضی عنہ  کا عقیدہ 111

زید بن خارجہ رضی اللہ عنہ کا قصہ. 113

دور عمر رضی اللہ عنہ کا واقعہ. 120

كلام قليب البدر – معجزه يا آیت.. 126

عائشہ (رض) اور سماع الموتی پر موقف… 136

السلام علیک یا اہل القبور 143

جب کوئی  اپنے جاننے والے کی قبر پر گزرتا ہے تو. 144

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *