سائنس دانوں نے نوٹ کیا ہے کہ زمین کا شمالی قطب حرکت میں آ گیا ہے اور اس کی رفتار بڑھ رہی ہے اور قطب شمالی پر مقناطیسی کشش کم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے – اگر ایسا ہوا تو یک دم قطب شمالی ، قطب جنوبی میں بدل جائے گا – راقم کہتا ہے اگر قبطین پلٹ جائیں تو مقناطیسی کشش میں تبدیلی سے زمین الٹی گھومے گی
اس وقت تمام عالم میں تمام مقناطیس بدل جائیں گے اور بجلی بنانے کے پلانٹ کام کرنا چھوڑ دیں گے اور آپ کے فون ، کمپیوٹر ، سیٹلائٹ بھی بند ہو جائیں گے – تمام مواصلاتی نظام ٹھپ ہو جائے گا
انسانوں میں کینسر بڑھ جائے گا کیونکہ مقناطیسی قوت کچھ عرصہ کے لئے کم ہو گی اور اس دوران سورج کی ریڈیشن یا تپش جلد کو متاثر کرے گی ، زمین پر بعض فصلیں سورج کی تپش سے بھسم ہو جائیں گی اور جھیلیں سوکھنے لگیں گی
سب سے زیادہ پریشان پرندے ہوں گے جو زمین کی مقناطیسی قوت سے رستوں کا تعیین کرتے ہیں
سن ٢٠٢١ میں اس مضمون میں بھی خبردار کیا گیا ہے
اس کا مطلب ہے کہ زمین اپنی مدت پوری کر رہی ہے اور اس خبر کا وقوع قریب ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دی
صحیح بخاری میں ہے
حَدَّثَنا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ، حَدَّثَنَا عُمَارَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو زُرْعَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ” لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ حَتَّى تَطْلُعَ الشَّمْسُ مِنْ مَغْرِبِهَا، فَإِذَا رَآهَا النَّاسُ آمَنَ مَنْ عَلَيْهَا، فَذَاكَ حِينَ: {لاَ يَنْفَعُ نَفْسًا إِيمَانُهَا لَمْ تَكُنْ آمَنَتْ مِنْ قَبْلُ} [الأنعام: 158] ” , (خ) 4635
رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے فرمایا
قیامت قائم نہ ہو گی حتی کہ سورج مغرب سے طلوع ہو گا جب لوگ اس کو دیکھیں گے ایمان لائیں گے (سورہ الانعام کی آیت پڑھی) لیکن ان کو ایمان نفع نہ دے گا اگر اس سے قبل ایمان نہ لائے
مقناطیسی کشش میں تبدیلی سے زمین میں اندر موجود دابه الارض جاگ اٹھے گا اور زمین کو چیرتا ہوا باہر کوہ صفا پر نکلے گا
قرآن سوره نمل میں ہے
وَإِذَا وَقَعَ الْقَوْلُ عَلَيْهِمْ أَخْرَجْنَا لَهُمْ دَابَّةً مِنَ الْأَرْضِ تُكَلِّمُهُمْ أَنَّ النَّاسَ كَانُوا بِآَيَاتِنَا لَا يُوقِنُونَ
جب ہمارا قول ان پر واقع ہو گا ہم زمین سے جانور کو نکالیں گے جو لوگوں سے کلام کرے گا کہ وہ ہماری آیات پر یقین و ایمان نہ لائے
صحیح مسلم میں ہے
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ، عَنْ أَبِي حَيَّانَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: حَفِظْتُ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا لَمْ أَنْسَهُ بَعْدُ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّ أَوَّلَ الْآيَاتِ خُرُوجًا، طُلُوعُ الشَّمْسِ مِنْ مَغْرِبِهَا، وَخُرُوجُ الدَّابَّةِ عَلَى النَّاسِ ضُحًى، وَأَيُّهُمَا مَا كَانَتْ قَبْلَ صَاحِبَتِهَا، فَالْأُخْرَى عَلَى إِثْرِهَا قَرِيبًا»،
عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، نے کہا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حدیث سنی جس کو بھلا نہ سکا میں نے سنا فرمایا
سب سے پہلی نشانی ہے سورج کا مغرب سے طلوع ہونا اور دابه الارض کا چاشت کے وقت پر نکلنا جن میں ایک پہلے ہوئی تو دوسری فورا ظاہر ہو گی
المقصد العلي في زوائد أبي يعلى الموصلي از الهيثمي (المتوفى: 807هـ) کی رویات ہے
حَدَّثَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى، حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَامِرٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ فَذَكَرَ بِهَذِهِ التَّرْجَمَةِ أَحَادِيثَ يَقُولُ فِيهَا: وَبِهِفَمِنْهَا: عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ: أَلا أُرِيكُمُ الْمَكَانَ الَّذِي قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ دَابَةَ الأَرْضِ تَخْرُجُ مِنْهُفَضَرَبَ بِعَصَاهُ الشِّقَّ الَّذِي فِي الصَّفَا
ابْنِ عُمَرَ نے کہا میں تم کو مکان دکھا دوں جس کے لئے رسول الله نے فرمایا یہاں سے دابه الارض نکلے گا پس انہوں نے کوہ صفا پر اپنے عصا سے ضرب لگائی
انسان کے مسلسل پٹرول و معدنیات زمین سے نکالنے کی بنا پر زمین اندر سے کھوکلی ہو رہی ہے اور سطح پر بھاری ہو رہی ہے لہذا اب یہ دھنسے گی اور تین مقام پر عظیم خسف کی خبر حدیث سے مل چکی ہے – ممکن ہے قطب شمالی کا حرکت میں آ جانا بھی اسی بنا پر ہو رہا ہو کہ زمین کی اندرونی ساخت بدل رہی ہے
و اللہ اعلم
اللہ ایمان پر موت دے امین
========
https://www.nature.com/articles/d41586-019-00007-1
آپ نے لکھا ہے کہ
===========================================================
قطب شمالی پر مقناطیسی کشش کم ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے – اگر ایسا ہوا تو یک دم قطب شمالی ، قطب جنوبی میں بدل جائے گا – راقم کہتا ہے اگر قبطین پلٹ جائیں تو مقناطیسی کشش میں تبدیلی سے زمین الٹی گھومے گی
===========================================================
لیکن مقناطیسی کشش کی کمی سے زمین کی محوری گردش کا الٹا گھومنا سورج کا مغرب سے طلوع ہونے کی دلیل کیسے بن سکتا ہے؟؟ – جب کہ کچھ روایات کے مطابق ایسا صرف تین دن کے لئے ہوگا – کیا تین دن بعد زمین کی گردش پھر دوبارہ اپنے قدرتی محوری گردش پر آ جائے گی؟؟
نیز زمین اپنے محور پر مغرب سے مشرق کی طرف گھومتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہمیں سورج مشرق سے طلوع ہوتا نظر آتا ہے۔ اگر یہ ایسا ہی ہے تو پھر لازم ہے کہ زمین پہلے گھومنا بند کرے پھر الٹی طرف گھومے تو یہ ممکن ہوگا کہ سورج مغرب سے طلوع ہو۔ زمین کی گردش کا لمحہ بھر کے لئے بھی رکنا قیامت برپا ہونے کا باعث ہے
میرے نزدیک سورج کا مغرب سے طلوع ہونا تب ہوگا جب زمین کی گردش رک کر الٹی جانب گھومے گی اور قیامت کے زلزلوں کا آغاز ہو جائے گا- اور اس کا مشاہدہ انسان کرے گا جو اس وقت زندہ ہوگا – کیوںکہ قیامت کے زلزلوں سے انسانیت یکدم نہیں مرے گی- بلکہ ہلاکت بدتریج ہو گی – جیسا کہ قرآن میں بھی ہے کہ
اِذَا زُلۡزِلَتِ الۡاَرۡضُ زِلۡزَالَهَا ۙ ﴿۱﴾ وَاَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَهَا ۙ ﴿۲﴾ وَقَالَ الۡاِنۡسَانُ مَا لَهَا ۚ ﴿۳﴾ سُوۡرَةُ الزّلزَلة
جب زمین بھونچال سے ہلا دی جائے گی ﴿۱﴾ اور زمین اپنے (اندر) کے بوجھ نکال ڈالے گی ﴿۲﴾ اور انسان کہے گا کہ اس کو کیا ہوا ہے؟ ﴿۳
یعنی انسان قیامت کے زلزلوں کے آغاز کے وقت زندہ ہوگا اوراس کا مشاہدہ کررہا ہوگا- اور اسی وقت وہ سورج کو مغرب سے طلوع ہوتا دیکھے گا (واللہ اعلم
سلام
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کشش ثقل قطب شمالی پر کم ہو گی لیکن یہ مسلسل کم نہیں رہے گی – اس بنا پر قطبین پلٹ جائیں گے
لیکن ایک دفعہ پلٹنے کے بعد فورا واپس نہیں بدلیں گے – کئی لاکھ سال بعد یہ واپس اپنی جگہ پر جائیں گے
یہ تحقیق حدیث کے متن کی تائید میں ہے
—————
آپ نے لکھا ہے
کچھ روایات کے مطابق ایسا صرف تین دن کے لئے ہوگا
اشکال :میرے علم میں یہ روایت نہیں ہے –
اگر یہ نواس رضی اللہ عنہ سے منسوب صحیح مسلم کی روایت ہے تو وہ تو میری تحقیق میں اسرائیلایات میں سے ہے
منکر ہے
——
آپ نے لکھا
اگر یہ ایسا ہی ہے تو پھر لازم ہے کہ زمین پہلے گھومنا بند کرے پھر الٹی طرف گھومے تو یہ ممکن ہوگا کہ سورج مغرب سے طلوع ہو
یہ بات صحیح ہے – زمین چند لمحوں کے لئے رکے گی اور پھر الٹی گھومے گی – اس کا پتا چلے گا جو مقناطیسی ڈیوائس استعمال کر رہے ہوں گے اور بجلی کے پاور پلانٹس بند ہو جائیں گے کیونکہ ان کا کام بھی مقناطیس پر مبنی ہے
————-
صحیح مسلم کی روایت میں قطبین پلٹنے کے فورا بعد قیامت کا ذکر نہیں ہے بلکہ حدیث میں دابه الارض کے نکلنے کا ذکر ہے
ظاہر ہے اس میں وقت لگے گا اور فورا قیامت برپا نہ ہو گی
———-
میرے نزدیک قیامت کی آخری نشانی خروج یاجوج ماجوج ہے جس کے بعد زمین پر قیامت قائم ہو گی
جیسا اس سوره كهف آیت میں ہے
وَتَرَكْنَا بَعْضَهُمْ يَوْمَئِذٍ يَمُوجُ فِي بَعْضٍ ۖ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَجَمَعْنَاهُمْ جَمْعًا
میری کتاب خروج یاجوج ماجوج میں آپ تفصیل دیکھ سکتے ہیں
جزاک الله
اصل میں قیامت کی دس بڑی نشانیوں کی ترتیب کے حوالے سے کوئی حتمی راے دینا ایک مشکل امر ہے- کہ کون سی نشانی پہلے اور کون سی نشانی سب سے آخر میں ظاہر ہو گی.- پھر یہ کہ زمین کا الٹا گھومنا اور پھردوبارہ اپنی پرانی ترتیب پر آنا کیسے وقوع پذیر ہو گا اور کیا یہ ممکن ہے؟؟ – زمین کی محوری حرکت کا تعلق براہ راست کشش ثقل سے ہے- اور الٹا گھومنے کی ضورت میں زمین کی کشش ثقل متاثر ہو گی – جس کے نتیجے میں وہ اپنے اندر کے بوجھ نکال باہر کرے گی- جیسا کے قرآن میں ہے کہ وَاَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَهَا ۙ ﴿۲﴾ سُوۡرَةُ الزّلزَلة (واللہ اعلم)-
آپ نے جو قیامت کی آخری نشانی وَتَرَكْنَا بَعْضَهُمْ يَوْمَئِذٍ يَمُوجُ فِي بَعْضٍ ۖ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَجَمَعْنَاهُمْ جَمْعًا کا ذکر کیا ہے- یہ احادیث کی کتب و صحیح مسلم وغیرہ کی روایات سے متصادم ہے- کیوںکہ ان روایات کے مطابق یاجوج ماجوج کے خروج کے بعد بھی انسانی زندگی زمین پر برقرار رہے گی- بلکہ یاجوج ماجوج کی ہلاکت عیسیٰ علیہ سلام اور ان کے حواریوں کی دعا سے ہو گی جو اس وقت کوہ طور پر روپوش ہونگے وغیرہ- اور عیسیٰ علیہ سلام اور ان کے حواری اس کے کافی بعد تک زندہ رہیں گے- وَتَرَكْنَا بَعْضَهُمْ يَوْمَئِذٍ يَمُوجُ فِي بَعْضٍ ۖ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ اگر آخری نشانی ہے تو پھر قیامت کی علامت سے متعلق اکثر روایات کی حیثیت افسانوی ہو جاتی ہے- پیش کردہ آیات قرانی کے مفہوم سے تو صاف ظاہر ہیو کہ یاجوج ماجوج کے خروج کے فوراً بعد ہی قیامت قائم ہو جائے گی یعنی صور پھونک دیا جائے گا- (وللہ اعلم
سلام
آپ نے کہا
////////
اصل میں قیامت کی دس بڑی نشانیوں کی ترتیب کے حوالے سے کوئی حتمی راے دینا ایک مشکل امر ہے- کہ کون سی نشانی پہلے اور کون سی نشانی سب سے آخر میں ظاہر ہو گی.- پھر یہ کہ زمین کا الٹا گھومنا اور پھردوبارہ اپنی پرانی ترتیب پر آنا کیسے وقوع پذیر ہو گا اور کیا یہ ممکن ہے؟؟ – زمین کی محوری حرکت کا تعلق براہ راست کشش ثقل سے ہے- اور الٹا گھومنے کی ضورت میں زمین کی کشش ثقل متاثر ہو گی – جس کے نتیجے میں وہ اپنے اندر کے بوجھ نکال باہر کرے گی- جیسا کے قرآن میں ہے کہ وَاَخۡرَجَتِ الۡاَرۡضُ اَثۡقَالَهَا ۙ ﴿۲﴾ سُوۡرَةُ الزّلزَلة (واللہ اعلم)-
////////
کشش ثقل اور مقناطیسی کشش دو الگ الگ کشش ہیں – کشش ثقل سے وزن بنتا ہے اور کشش مقناطیسی سے یہ جدا ہے
زمین ابھی جس طرح گھوم رہی ہے اس کا تعلق قطبین سے ہے
جس کا ذکر میں نے کیا ہے
الٹا گھومنے سے کشش ثقل متاثر نہیں ہو گی کیونکہ کشش ثقل اور مقناطیسی کشش طبیعات میں الگ الگ سمجھی جاتی ہیں
————
آپ نے کہا
//////////////
آپ نے جو قیامت کی آخری نشانی وَتَرَكْنَا بَعْضَهُمْ يَوْمَئِذٍ يَمُوجُ فِي بَعْضٍ ۖ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ فَجَمَعْنَاهُمْ جَمْعًا کا ذکر کیا ہے- یہ احادیث کی کتب و صحیح مسلم وغیرہ کی روایات سے متصادم ہے- کیوںکہ ان روایات کے مطابق یاجوج ماجوج کے خروج کے بعد بھی انسانی زندگی زمین پر برقرار رہے گی- بلکہ یاجوج ماجوج کی ہلاکت عیسیٰ علیہ سلام اور ان کے حواریوں کی دعا سے ہو گی جو اس وقت کوہ طور پر روپوش ہونگے وغیرہ- اور عیسیٰ علیہ سلام اور ان کے حواری اس کے کافی بعد تک زندہ رہیں گے- وَتَرَكْنَا بَعْضَهُمْ يَوْمَئِذٍ يَمُوجُ فِي بَعْضٍ ۖ وَنُفِخَ فِي الصُّورِ اگر آخری نشانی ہے تو پھر قیامت کی علامت سے متعلق اکثر روایات کی حیثیت افسانوی ہو جاتی ہے- پیش کردہ آیات قرانی کے مفہوم سے تو صاف ظاہر ہیو کہ یاجوج ماجوج کے خروج کے فوراً بعد ہی قیامت قائم ہو جائے گی یعنی صور پھونک دیا جائے گا- (وللہ اعلم
/////////
صحیح مسلم کی جس روایت کا آپ نے ذکر کیا ہے اسی پر میری دو کتابیں ہیں جن میں اس صحیح مسلم والی روایت کو رد کیا گیا ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کے دور میں یاجوج ماجوج کا خروج ہو گا
https://www.islamic-belief.net/storage/2019/02/روایات-مسیح-A5.pdf
https://www.islamic-belief.net/storage/2017/04/روایات-یاجوج-ماجوج.pdf
اسی کا تذکرہ میں نے پہلے کیا تھا کہ یہ نواس رضی اللہ عنہ سے منسوب صحیح مسلم کی روایت ہے تو وہ تو میری تحقیق میں اسرائیلایات میں سے ہے
منکر ہے
جزاک الله
ابھی مذکورہ کتاب پر مطالعہ جاری ہے – لیکن میرا موقف بھی یہی ہے